Words of power

My photo
Teaching and blogging as an attitude.

Saturday, 26 October 2024

#اردو غزل، پھر سے مجھے آباد کر، ہو سکے تو

میرے دل سے پوچ پرداری کیا ہے
ہر زخم زبت سے جو راکھا ہے
میرا چہرے کو زرہ دیکھ کر  بتا
کیا کیا چپا رکھا ہے 
اس تصویر سے میرا تصور نہ کر
میرا حال اسے برا ہے 

پھر سے مجھے آباد کر، ہو سکے تو
انتظار میں بہت برباد کیا ہے 
اور تلاش کر، زرا اب خود کو 
کس مٹی سے  تو بنا ہے 

وہ نہ سمجھتےہے فاضل یہ بیسی 
جس نے یہاں کھڈا کر رکھا ہے! 



No comments:

Post a Comment

Reading to improve

Daag Dahlvi

خدا جب دوست ہے اے داغؔ کیا دشمن سے اندیشہ ہمارا کچھ کسی کی دشمنی سے ہو نہیں سکتا With God my friend, O Dagh, why fear the foe? No hate can h...