ایسا لگتا تو تھا، کہ یہ جو لگتا نہیں
لگتا تو ہے، جو لگتا نہیں
اس بار بھی اکیلا میں ہی ہار گیا
وہ جانتا تو ہے، جو لگتا نہیں
خدا جب دوست ہے اے داغؔ کیا دشمن سے اندیشہ ہمارا کچھ کسی کی دشمنی سے ہو نہیں سکتا With God my friend, O Dagh, why fear the foe? No hate can h...
No comments:
Post a Comment