Words of power

My photo
Teaching and blogging as an attitude.

Monday, 29 January 2024

کیا ہی زندگی بنائی ہے، امیری شہر نے

تیرے شہر کی رسموں کو جلا درں
کہ  جو مجھے، بےگہر کر دیا 
کیا ہی زندگی بنائی ہے، امیری شہر نے 
کہ اپنے سوا، سب کو بیبس کردیا
زرہ معلوم تو کر، اس غریب کا حال
تم نے جسے، زندہ لاش کردیا 

کچھ تو علاج ہو، اُس بیمار کا 
جسے تم نے لا علاج کردیا 

! ہوش میں تو آؤ, اے زندگی
ابھی بھی ہیں دن، ابھی تو ہے موقعے 
میرا نہیں جو, اپنا ہی تو سوچ کہ
آج نہیں تو, کل کا  ہی ذرا سوچ 


میرا حال ہی پوچھ لیتے، یوں سوال کرتے کرتے 
تیرے انداز نے، پھر کمال کر دیا. 

No comments:

Post a Comment

Reading to improve

Destiny is written

No calamity befalls on the earth or in yourself but is inscribed in the book of decrees-before we bring it into existence"             ...