Words of power

My photo
Teaching and blogging as an attitude.

Monday, 20 November 2023

خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیاراشن جو آرہا تھا،ا

خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا
راشن جو آرہا تھا، وہ افسر کے گھر گیا
چڈتھی رہی مزار پہ چادر تو بے شمار
باہر جو ایک فقیر تھا، سردی سے مر گیا
روٹی امیری شہر کے کتوں نے چھین لی
فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا
چہرہ بتا رہا تھا کہ مارہ ہے بھوک نے
حاکم نے کہہ دیا، کچھ کھا کے مر گیا

No comments:

Post a Comment

Reading to improve

Story of pain, from boys

The pain of boys is rarely spoken, yet deeply lived. Behind every silent nod and forced smile is a burden carried quietly — not for applause...